فقیہ ابولیث ثمرقندی رحمتہ اللہ علیہ کی مشہور ترین کتاب ”تنبیہہ الغافلین“ مقبول ترین اور خلوص سے لبریز ہے جو شخص تھوڑی سی توجہ اور طلب سے اس کا مطالعہ کرے معرفت الٰہی اسے ضرور نصیب ہوتی ہے۔ اہل اللہ کی ایک جماعت کا کہنا ہے کہ دنیا کی رغبت اور مال کی محبت دل سے نکالنے کیلئے وقتاً فوقتاً ”فضائل صدقات“ مولفہ شیخ الحدیث مولانا زکریا کاندھلوی‘ کا مطالعہ مفید تر ہے۔ فضائل صدقات میں جگہ جگہ تنبیہ الغافلین سے مضامین موجود ہیں۔ یوں اس کتاب کی اہمیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ مجھے ایک لڑکی کے متعلق معلوم ہوا کہ وہ آزاد ماحول کی رسیا ہے اور آزاد ماحول کی اسیر ہے۔ میں نے اس کے بھائی کے ذریعہ تنبیہ الغافلین اس تک پہنچائی تقریباً دو ماہ کے اندر ہی اس نے اپنے غلط کاموں سے توبہ کی اور بہت جلد نکاح کرلیا۔ تنبیہہ الغافلین میں صدقہ کے باب میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے زمانہ کا ایک واقعہ درج ہے۔ نہایت اختصار سے عرض کرتا ہوں۔ ایک دھوبی جو لوگوں سے ناروا سلوک رکھتا تھا۔ لوگوں نے آکر حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے عرض کیا کہ اس کے حق میں بددعا کریں تاکہ لوگ اس سے خلاصی پائیں آپ نے بددعا فرمائی۔ دوسرے دن لوگوں نے آکر عرض کیا کہ وہ خدائی پکڑ میں نہیں آیا اور نہ ہی اس پر بددعا کا کوئی اثر ظاہر ہوا ہے آپ نے دوبارہ بددعا فرمائی‘ تیسرے دن لوگوں نے دوبارہ آکر عرض یا کہ کیا ماجرا ہے روح اللہ کی بددعا ہو اور دھوبی پر اس کا اثر نہ ہو‘ آپ علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ کے حضور دعا فرمائی۔ بحکم خداوندی آپ لوگوں کے ہمراہ دھوبی کے ہاں گئے اس کا سامان کھلوایا سب لوگوں نے دیکھا ایک بہت بڑا اژدہا موجود ہے لیکن ایک فرشتہ لوہے کے گرز سے اسے روکے کھڑا ہے۔ تب آپ علیہ السلام کو اس کی حقیقت بتلائی گئی کہ جب آپ علیہ السلام نے اس کے متعلق بددعا فرمائی تو اللہ تعالیٰ نے اپنا عذاب اس کی طرف بھیج دیا لیکن اس دوران اس نے ایک مسکین کوایک روٹی صدقہ دی اس صدقہ کی بدولت فرشتہ آیا جو اس عذاب کو اس سے روکے کھڑا ہے۔ خود دیکھیں کہ صدقہ کی بدولت ایک جلیل القدر نبی علیہ السلام کی بددعا سے بھی کس طرح اللہ نے حفاظت فرمائی۔
حضرت مولانا رسول خان ہزاروی رحمتہ اللہ علیہ کے ایک رشتہ دار جو کراچی میں خطیب ہیں وہ آئے تو میں نے ان سے سوال کیا کہ کوئی ناممکن واقعہ سنائیں جس سے ایمان میں تازگی آجائے۔ انہوں نے مجھے اپنا ایک واقعہ سنایا کہ میری والدہ نے اپنے رشتہ داروں کے ہاں سے ایک بچہ لاکر اس کی پرورش کی۔ بچے کی عمر 13 سال کے قریب تھی کہ میں اور میری والدہ ہمراہ بچے کے مانسہرہ سے راولپنڈی جارہے تھے۔ رستہ میں گاڑی کا ٹائر پنکچر ہوگیا۔ تمام سواریاں گاڑی سے اتر کر سڑک پر کھڑی ہوگئیں۔ اچانک پیچھے سے ایک تیز رفتار گاڑی گزری اس نے اس بچے کو بہت شدید ٹکر ماری بچہ 20 فٹ دور جاگرا۔ میں قریب گیا تو یہ دیکھ کر پریشان ہوا کہ بچے کے دماغ کا بھیجہ سڑک پر پڑا ہے میں نے اس کو سر کے اندر رکھ کر زور سے کپڑا باندھ دیا اور فوراً ٹیکسی میں ڈال کر راولپنڈی روانہ ہوا دل میں میں نے ارادہ کرلیا کہ اے اللہ اگر تو اس بچے کو صحت دے تو میں ایک نہایت عمدہ صحت مند بیل تیرے رستہ میں صدقہ کروں گا‘ اللہ تعالیٰ کا کرنا ہوا کہ چند دنوں میں بچہ صحت یاب ہوگیا۔ اب وہ حافظ قاری اور عالم دین ہے۔ مولانا نے فرمایا یہ سب صدقہ کی بدولت ممکن ہوا ورنہ جس جاندار کے دماغ کا بھیجہ باہر نکل جائے اس کا بچنا کیسے ممکن ہوسکتا ہے؟ ....
Ubqari Magazine Rated 4.5 / 5 based on 914
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں